ذکر میں آتے ہیں جب الفاظ کچھ
ذکر میں آتے ہیں جب الفاظ کچھ
ہم سخن بدلے ترے انداز کچھ
آج کل ماحول کچھ اچھا نہیں
ہیں چھپے محفل میں دست انداز کچھ
روز جلتے ہیں پتنگے کس لیے
اور بجھتی لو ہے بے آواز کچھ
بچ گئیں یہ تو کرشمہ ہو گیا
حد میں سورج کے جو تھیں پرواز کچھ
آ گئی ہیں تلخیاں کردار میں
ہو گئے بے پردا ہے اعجاز کچھ
مسکرانا اور منہ کا پھیرنا
ہم سمجھ پائے نہ اب تک راز کچھ
ایک طوفاں سا اٹھا ہے اس طرف
اڑ رہے ہیں اس طرف بھی باز کچھ
عشق کے بازار میں آ ہی گئے
جو بھی ہو انجام ہو آغاز کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.