Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندہ بھی خلق میں ہوں مرا بھی ہوا ہوں میں

ظفر اقبال

زندہ بھی خلق میں ہوں مرا بھی ہوا ہوں میں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    زندہ بھی خلق میں ہوں مرا بھی ہوا ہوں میں

    ہوں مختلف بھی اس میں پھنسا بھی ہوا ہوں میں

    جو اہل شہر کو کسی صورت نہیں ہے راس

    ایسی یہاں پہ آب و ہوا بھی ہوا ہوں میں

    آزردہ کیوں ہیں اب مرے شیون پہ اہل باغ

    کچھ دن یہاں پہ نغمہ سرا بھی ہوا ہوں میں

    ان بارشوں کی مجھ کو تمنا بھی تھی بہت

    دیوار سے ذرا سا مٹا بھی ہوا ہوں میں

    رہتا ہوں دور اس کے دل نرم سے مگر

    پتھر کی طرح اس میں جڑا بھی ہوا ہوں میں

    زندہ ہوں پھر بھی ایک امید بہار پر

    پتا ہوں اور شجر سے جھڑا بھی ہوا ہوں میں

    رہتا نہیں ہوں بوجھ کسی پر زیادہ دیر

    کچھ قرض تھا اگر تو ادا بھی ہوا ہوں میں

    رکھنے لگے ہیں کچھ نظر انداز بھی یہ لوگ

    منظر سے اپنے آپ ہٹا بھی ہوا ہوں میں

    اک دور کے سفر پہ روانہ بھی ہوں ظفرؔ

    سست الوجود گھر میں پڑا بھی ہوا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے