زندگی دل پہ عجب سحر سا کرتی جائے
زندگی دل پہ عجب سحر سا کرتی جائے
اک جگہ ٹھہری لگے اور گزرتی جائے
آنسوؤں سے کوئی آواز کو نسبت نہ سہی
بھیگتی جائے تو کچھ اور نکھرتی جائے
دیکھتے دیکھتے دھندلا گئے منظر سارے
تیری زلفوں کی طرح شام بکھرتی جائے
بات کا راز کھلے بات کا انداز کھلے
تیرے ہونٹوں سے چلے دل میں اترتی جائے
رفتہ رفتہ کسی گم نام لہو کی تحریر
قاتل شہر کے دامن پہ ابھرتی جائے
ہو کے برباد چلے صحن چمن سے نکہت
دشت و صحرا کی مگر جھولیاں بھرتی جائے
میں نے کب دعویٰ الہام کیا ہے تاباںؔ
لکھ دیا کرتا ہوں جو دل پہ گزرتی جائے
- کتاب : Aazadi Ke Baad Urdu Gazal (Pg. 251)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.