زندگی احسان ہی سے ماورا تھی میں نہ تھا
زندگی احسان ہی سے ماورا تھی میں نہ تھا
طاق پر رکھی ہوئی میری دوا تھی میں نہ تھا
میری ہستی آئینہ تھی یا شکست آئینہ
بات اتنی سی نہ سمجھے میرے ساتھی میں نہ تھا
تو ہی تو سب کچھ سہی نا چیز یہ اب کچھ سہی
وہ تو میری ابتدا بے انتہا تھی میں نہ تھا
دیکھتا رہتا ہوں منظر دیدنی نا دیدنی
ہاں مگر حیران چشم ماسوا تھی میں نہ تھا
تو مجھے دشمن سمجھتا ہے تو دشمن ہی سہی
تو بھی واقف ہے کوئی نادان ساتھی میں نہ تھا
میرے اندر کا درندہ کھا رہا تھا پیچ و تاب
اور پھر شائستگی زنجیر پا تھی میں نہ تھا
خیر اب تو چیونٹی بھی دوڑتی ہے کاٹنے
جھولتے تھے جب کہ دروازے پہ ہاتھی میں نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.