زندگی اک خواب ہے یہ خواب کی تعبیر ہے
زندگی اک خواب ہے یہ خواب کی تعبیر ہے
حلقۂ گیسوئے دنیا پاؤں کی زنجیر ہے
کچھ نہیں اس کے سوا میرے تصرف میں یہاں
دل کا بس جتنا علاقہ درد کی جاگیر ہے
پتلیاں آنکھوں کی ساکت ہو گئیں پڑھتے ہوئے
آسماں پر کس زباں میں جانے کیا تحریر ہے
مجھ کو گویائی پہ اکسایا تھا دل نے ایک بار
آج تک ہونٹوں پہ قائم لذت تقریر ہے
اب نہ جانے کس طرف لے جائیں وحشی آندھیاں
شاخ سے ٹوٹا ہوا پتا بہت دلگیر ہے
سب بہادر ہیں یہاں ذکر اجل ہونے تلک
بزدلی اس کو کہوں یا خون کی تاثیر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.