زندگی اتنی بے مزہ کیوں ہے
زندگی اتنی بے مزہ کیوں ہے
درد و غم سے یہ آشنا کیوں ہے
اس زمانے کے ساتھ ساتھ ہوں میں
پھر مخالف مرے ہوا کیوں ہے
چارہ گر بھی نہ کر سکے تشخیص
عشق کا دل کو عارضہ کیوں ہے
شہر میں گھر تو اور بھی تھے مگر
اک ہمارا ہی گھر جلا کیوں ہے
جب وہ شہ رگ کے ہے قریب تو پھر
میری نظروں سے وہ چھپا کیوں ہے
ہم ابھی متحد ہوئے بھی نہیں
سارے عالم میں تہلکہ کیوں ہے
اس کے غم میں پتہ چلا رو کر
قطرۂ اشک بے بہا کیوں ہے
سکتے میں کفر آج بھی ہے وقارؔ
رہنما حق کی کربلا کیوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.