زندگی جینے کا پہلے حوصلہ پیدا کرو
زندگی جینے کا پہلے حوصلہ پیدا کرو
صرف اونچے خوب صورت خواب مت دیکھا کرو
دکھ اندھیروں کا اگر مٹتا نہیں ہے ذہن سے
رات کے دامن کو اپنے خون سے اجلا کرو
خود کو پوشیدہ نہ رکھو بند کلیوں کی طرح
پھول کہتے ہیں تمہیں سب لوگ تو مہکا کرو
زندگی کے نام لیوا موت سے ڈرتے نہیں
حادثوں کا خوف لے کر گھر سے مت نکلا کرو
رہنما یہ درس ہم کو دے رہے ہیں آج کل
بیچ دو سچائیاں ایمان کا سودا کرو
طیش میں آنے لگے تم تو مری تنقید پر
اس قدر حساس ہو تو آئنا دیکھا کرو
- کتاب : Zindagi (Pg. 104)
- Author : Manzar Bhopali
- مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.