زندگی کا نشان ہیں ہم لوگ
زندگی کا نشان ہیں ہم لوگ
اے زمین آسمان ہیں ہم لوگ
روز جیتے ہیں روز مرتے ہیں
کس قدر سخت جان ہیں ہم لوگ
زندگی مسکرا تو دے اک بار
ایک شب میہمان ہیں ہم لوگ
صورتیں دھول ہو چکی ہیں مگر
حسن کے پاسبان ہیں ہم لوگ
خود سے ملتے ہیں دشمنوں کی طرح
غیر پر مہربان ہیں ہم لوگ
اک یہی درد تو ملا ہے ہمیں
شعر و نغمہ کی جان ہیں ہم لوگ
شاخ گل میں جو ہم لچک جائیں
کھنچ گئے تو کمان ہیں ہم لوگ
ہم سے ملتا ہے منزلوں کا پتہ
اور خود بے نشان ہیں ہم لوگ
اب بھی لپٹے ہیں تیری ٹھوکر سے
زندگی تیری آن ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.