زندگی کا سفر ختم ہوتا رہا تم مجھے دم بہ دم یاد آتے رہے
زندگی کا سفر ختم ہوتا رہا تم مجھے دم بہ دم یاد آتے رہے
میری ویران پلکوں پہ دن ڈھلتے ہی کچھ ستارے مگر جگمگاتے رہے
لٹ گئی زندگی بجھ گئے دیپ بھی دور تک پھر نہ باقی رہی روشنی
اس اندھیرے میں بھی ہم تری یاد سے اپنی ویران محفل سجاتے رہے
تم سے بچھڑے ہوئے ایک مدت ہوئی دن گزرتا رہا وقت ٹلتا رہا
شام آتی رہی دل دھڑکتا رہا ہم چراغ محبت جلاتے رہے
ایک تم ہی نہ تھے ورنہ ہر چیز تھی چاند کے ساتھ تھی رات کی دل کشی
ساز بجتا رہا لے ابھرتی رہی رقص ہوتا رہا لوگ گاتے رہے
یوں نہ کوئی جیے جس طرح ہم جیے زندگی بھر کسی کو نہ اپنا سکے
بے وفائی مرا دل جلاتی رہی پیار کے نام پر چوٹ کھاتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.