زندگی کے شکار کتنے ہیں
زندگی کے شکار کتنے ہیں
ہم پے ہونے کو وار کتنے ہیں
خوب ہنستے تھے پیٹھ کے پیچھے
سامنے سوگوار کتنے ہیں
ہم بھی سیراب ہو چکے غم سے
اب یہاں روزگار کتنے ہیں
جسم کی ٹوٹی سرحدوں کے پار
دل کے باقی دیار کتنے ہیں
میری آنکھوں کے قید خانے سے
خواب میرے فرار کتنے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.