زندگی میں جو یہ روانی ہے
زندگی میں جو یہ روانی ہے
ایک کردار کی کہانی ہے
میں نے اس سے کہا یہ آنسو ہیں
اس نے مجھ سے کہا یہ پانی ہے
تازہ تازہ ہے تیرا غم عمرانؔ
یہ کہانی بڑی پرانی ہے
ایک تو سرپھری ہوا کی چال
اور کشتی بھی بادبانی ہے
زخم جس وقت کی امانت تھا
درد اس دور کی نشانی ہے
شعر جس کو سمجھ رہے ہیں جناب
یہ حقیقت میں بے زبانی ہے
پھر وہی ہے سوال کون و مکاں
پھر وہی میری بے مکانی ہے
اے خدا یہ وجود کا جھگڑا
خاک کا ہے کہ آسمانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.