زندگی میں تری عقاب ہے کیا
زندگی میں تری عقاب ہے کیا
دل میں تیرے بھی اضطراب ہے کیا
اشک آنکھوں میں لب پہ خاموشی
عشق تجھ کو بھی بے حساب ہے کیا
وہ جو جلتا ہے وہ ہی سورج ہے
جو چمکتا ہے ماہتاب ہے کیا
لوگ کیوں اتنے دل دکھاتے ہیں
دل دکھانا کوئی ثواب ہے کیا
تیرے ہونٹوں پہ ہے ہنسی اتنی
درد تجھ کو بھی بے حساب ہے کیا
وہ جو ناکام ہو چکا تھا کبھی
وہ ہی دنیا میں کامیاب ہے کیا
میری ہر بات پر یہ خاموشی
یہ خموشی تری جواب ہے کیا
بارہا لوگ اس کو پڑھتے ہیں
اس کا چہرہ کوئی کتاب ہے کیا
تو جو سوتا نہیں ہے اے رضوانؔ
تیری آنکھوں میں کوئی خواب ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.