زندگی مجھ کو کہاں لے آئی ہے
زندگی مجھ کو کہاں لے آئی ہے
سامنے دریا ہے پیچھے کھائی ہے
مجھ کو غیروں سے نہیں شکوہ کوئی
تھا جو اپنا وہ بھی تو ہرجائی ہے
بد نصیبی کو کوئی اپنائے کیوں
پھر مری جانب ہی وہ لوٹ آئی ہے
بند مٹھی میں نہ جگنو کو کرو
ڈھل گیا ہے دن تو پھر شب آئی ہے
کچھ نہ پائے گا تو ساحل پر سحرؔ
جا وہیں پر جس جگہ گہرائی ہے
- کتاب : Ahad-e-rafta (Pg. 52)
- Author : Ramzan Ali Sahar
- مطبع : Ramzan Ali Sahar (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.