زندگی سے تھک کے اس کوچہ میں ہوں بیٹھا ہوا
زندگی سے تھک کے اس کوچہ میں ہوں بیٹھا ہوا
جیسے اپنے وقت کا صوفی بڑا پہنچا ہوا
جس طرح بادل برس جائیں نکھر جانے کے بعد
آج آنسو بہہ کے دل کا بوجھ کچھ ہلکا ہوا
جانے کب سے دھوپ میں پیاسے پڑے تھے خار دشت
میرے تلووں کا سہارا مل گیا اچھا ہوا
شہر بے احساس میں میری صدائے احتجاج
تیر ہو جیسے اندھیرے میں کوئی چھوڑا ہوا
طرز استفسار کب ہے میری باتوں کا جواب
یہ کوئی انداز ہے پھر کیا ہوا پھر کیا ہوا
زندگی رقصاں ہو محشرؔ جھوم اٹھے کائنات
خواب سے اٹھا ہوں میں انگڑائیاں لیتا ہوا
- کتاب : Sahbaa-o-Saman (Pg. 114)
- اشاعت : 1st 1979 IInd 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.