زور سے آندھی چلی تو بجھ گئے سارے چراغ (ردیف .. ن)
زور سے آندھی چلی تو بجھ گئے سارے چراغ
گم ہوئے جاتے ہیں تاریکی میں منظر اور میں
ہاتھ سے بچوں کے نکلے میری جھولی میں گرے
بن گئے ہیں دوست یہ بچوں کے پتھر اور میں
پر نہیں لیکن میسر طاقت پرواز ہے
دیکھیے اڑتے فضاؤں میں کبوتر اور میں
اب طمانیت بہت محسوس ہوتی ہے مجھے
ہو گیا ہے ہم سخن نیلا سمندر اور میں
کیسے کیسے خوبرو چہرے تھے سب کے سامنے
محو حیرت ہو گیا ہے سارا دفتر اور میں
کوئی بھی پیچیدگی حائل نہیں انور سدیدؔ
زندگی ہے سامنے منظر بہ منظر اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.