زور اس پر ہے نہ حالات پہ قابو یارو
زور اس پر ہے نہ حالات پہ قابو یارو
جانے اب کیا ہو ملاقات کا پہلو یارو
کتنے زخموں کے تبسم کا پتہ دیتے ہیں
میری پلکوں پہ سلگتے ہوئے جگنو یارو
زخم اس طور سے مہکے ہیں سر شام فراق
دور تک پھیل گئی درد کی خوشبو یارو
کتنے خوابوں کو نچوڑا ہے تو ان آنکھوں سے
آج ٹپکا ہے یہ جلتا ہوا آنسو یارو
دونوں عالم مری بانہوں میں سمٹ آئے تھے
رات شانوں پہ پریشاں تھے وہ گیسو یارو
لوگ کہتے تھے نہ پگھلے گا وہ پتھر شاہدؔ
تم نے دیکھا مرے اشعار کا جادو یارو
- کتاب : Naqd-e-jan (Pg. 19)
- Author : Shahid Akhtar
- مطبع : madhya pradesh urdu academy Bhopal (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.