Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زلف اگر دل کو پھنسا رکھتی ہے

مصحفی غلام ہمدانی

زلف اگر دل کو پھنسا رکھتی ہے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    زلف اگر دل کو پھنسا رکھتی ہے

    آنکھ پردوں میں چھپا رکھتی ہے

    ساتھ فہمیدگی گر ہووے تو پھر

    بت پرستی بھی مزا رکھتی ہے

    چہچہا رنگ مرے خون کا سا

    ترے پانو کی حنا رکھتی ہے

    آرسی ہوتی ہے سنمکھ تیرے

    کچھ بھی آنکھوں میں حیا رکھتی ہے

    کر دیا اس نے تو مجھ کو مدہوش

    کس کی بو باد صبا رکھتی ہے

    خاک دہلی کی ذرا سیر تو کر

    کہ عجب آب و ہوا رکھتی ہے

    ہائے تیکھی نگہ اس کافر کی

    کیا کہوں میں جو ادا رکھتی ہے

    تیری تصویر کو لے کر شیریں

    اپنی چھاتی سے لگا رکھتی ہے

    جب تلک آوے ہے تو پھر کے یہ چال

    خاک میں مجھ کو ملا رکھتی ہے

    آرسی سے نہ کرو کج نظری

    اس کا تم سے وہ گلا رکھتی ہے

    آہ میری ہے اثر سے ہم دوش

    طالع زلف رسا رکھتی ہے

    کیا ہے تقصیر جو ہم کو تجھ سے

    گردش چرخ جدا رکھتی ہے

    جھک پڑے ہے تیری پا بوسی کا

    زلف بھی شوق بلا رکھتی ہے

    گوشت اور پوست بھی گل جاتا ہے

    جسم کے بیچ یہ کیا رکھتی ہے

    مصحفیؔ نام ہے جس چیز کا چاہ

    آدمی کو تو کھپا رکھتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwal) (Pg. 460)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے