چپکے سے کوئی کہتا ہے شاعر نہیں ہوں میں
چپکے سے کوئی کہتا ہے شاعر نہیں ہوں میں
کیوں اصل میں ہوں جو وہ بظاہر نہیں ہوں میں
بھٹکا ہوا سا پھرتا ہے دل کس خیال میں
کیا جادۂ وفا کا مسافر نہیں ہوں میں
کیا وسوسہ ہے پا کے بھی تم کو یقیں نہیں
میں ہوں جہاں کہیں بھی تو آخر نہیں ہوں میں
سو بار عمر پاؤں تو سو بار جان دوں
صدقے ہوں اپنی موت پہ کافر نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.