حالت جسم صورت جاں اور بھی خراب
حالات جسم صورت جاں اور بھی خراب
چاروں طرف خراب یہاں اور بھی خراب
نظروں میں آ رہے ہیں نظارے بہت برے
ہونٹھوں میں آ رہی ہے زباں اور بھی خراب
پابند ہو رہی ہے روایت سے روشنی
چمنی میں گھٹ رہا ہے دھواں اور بھی خراب
مورت سنوارنے میں بگڑتی چلی گئی
پہلے سے ہو گیا ہے جہاں اور بھی خراب
آگے نکل گئے ہیں گھسٹتے ہوئے قدم
راہوں میں رہ گئے ہیں نشاں اور بھی خراب
سوچا تھا ان کے دیش میں مہنگی ہے زندگی
پر زندگی کا بھاؤ وہاں اور بھی خراب
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 48)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.