ہو کے مایوس نہ یوں شام سے ڈھلتے رہیے
ہو کے مایوس نہ یوں شام سے ڈھلتے رہیے
زندگی بھور ہے سورج سے نکلتے رہیے
ایک ہی ٹھاؤں پے ٹھہریں گے تو تھک جائیں گے
دھیرے دھیرے ہی سہی راہ پہ چلتے رہیے
آپ کو اونچے جو اٹھنا ہے تو آنسو کی طرح
دل سے آنکھوں کی طرف ہنس کے اچھلتے رہیے
شام کو گرتا ہے تو صبح سنبھل جاتا ہے
آپ سورج کی طرح گر کے سنبھلتے رہیے
پیار سے اچھا نہیں کوئی بھی سانچہ اے کنورؔ
موم بن کے اسی سانچے میں پگھلتے رہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.