کچھ نمک سے بھری تھیلیاں کھولیے
کچھ نمک سے بھری تھیلیاں کھولیے
پھر میرے گھاؤ کی پٹیاں کھولیے
میرے پر تو کتر ہی دئے آپ نے
اب تو پیروں کی یہ رسیاں کھولیے
پہلے آہٹ کو پہچانئے تو سہی
جلد بازی میں مت کنڈیاں کھولیے
بھیج سکتا ہے کاغذ کے بم بھی کوئی
ایسے جھٹکے سے مت چٹھیاں کھولیے
جس کو بکنا ہے چپکے سے بک جائے گا
یوں کھلے عام مت منڈیاں کھولیے
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.