Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در ہجو_لشکر

میر تقی میر

در ہجو_لشکر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جس کسو کو خدا کرے گمراہ

    آوے لشکر میں رکھ امید رفاہ

    یاں نہ کوئی وزیر ہے نے شاہ

    جس کو دیکھو سو ہے بہ حال تباہ

    طرفہ مردم ہوئے اکٹھے واہ

    جایئے جس کے یھاں وہ روتا ہے

    یا کہے چوبدار سوتا ہے

    جو مقدر ہے سو تو ہوتا ہے

    کون وقت عزیز کھوتا ہے

    میں تو تھوکوں نہ ایسوں پر واللہ

    فوج میں جس کو دیکھو سو ہے اداس

    بھوکھ سے عقل گم نہیں ہیں حواس

    بیچ کھایا ہے سب نے ساز و لباس

    چیتھڑوں بن نہیں کسو کے پاس

    یعنی حاضریراق ہیں گے سپاہ

    خاک اڑتی ہے صبح سے تا شام

    شام سے صبح تک ہے فکر طعام

    رحم کی جا ہے حال تنگ انام

    ایک دو ہوں تو لوں کسو کا نام

    سینکڑوں کے نہیں جگر میں آہ

    مفلسی سے رہا ہے کس میں حال

    خورش و خواب ہیں گے خواب و خیال

    چار دن عمر کے ہوئے ہیں وبال

    زندگی اپنے طور پر ہے محال

    مرگ ملتی نہیں ہے خاطرخواہ

    جاؤ کرنے تلاش جس کا گھر

    پہنچنا اس تلک بہت دوبھر

    راہ مطلق نہیں نکلتی ادھر

    باعث صد فساد و شور و شر

    دس تلنگے ہیں در پہ بے گہ و گاہ

    دیکھے میں نے مصاحبان شہ

    نکلے سب بے حقیقت و بے تہ

    ٹھہری آخر کو ان سے کچھ مت کہہ

    رہ سکے ہے کسو طرح تو رہ

    ورنہ لشکر سے جا خدا ہمراہ

    فقر و فاقہ کی ہر طرف ہے دھوم

    دو تلنگے جہاں ہیں واں ہے ہجوم

    لشکر اک ہے خرابہ مردم بوم

    زیست آدم کی طرح یھاں معلوم

    کٹے ہے جوں خدا ہی ہے آگاہ

    قصہ کوتہ کہاں نہ رو گذرا

    کون سی مثل میں نہ ہو گذرا

    آبرو رفتہ رفتہ کھو گذرا

    یاں گذرنا تھا ظلم جو گذرا

    اس پہ جس کو ہو قصد بسم اللہ

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-miir-Vol 2

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے