ادیبوں کی پذیرائی
1949ء کا ذکر ہے۔ جب حکومت ترقی پسند ادیبوں کو یکے بعد دیگرے سرکاری مہمان بنا رہی تھی۔
علی جواد زیدی نے مجاز سے فرمایا،
’’ہماری حکومت ادیبوں سے بڑا تعاون کر رہی ہے۔ ان کے لئے ایک اچھی سی کالونی بنانے کی سوچ رہی ہے۔‘‘
’’سنٹرل جیل میں یاڈسٹرکٹ جیل میں۔‘‘ مجاز نے جملہ پورا کیا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.