کسی بلبل کا دل جلا ہوگا
ایک بار مشاعرہ ہورہا تھا۔ ایک مسلم الثبوت استاد اٹھے اور انہوں نے طرح کاایک مصرعہ دیا،
’’آرہی ہے چمن سے بوئے کباب‘‘
بڑے بڑے شاعروں نے طبع آزمائی کی لیکن کوئی گرہ نہ لگا سکا۔ ان میں سے ایک شاعر نے قسم کھالی کہ جب تک گرہ نہ لگائیں گے، چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ چنانچہ وہ ہر صبح دریا کے کنارے نکل جاتے اونچی آواز سے الاپتے،
’’چمن سے آرہی ہے بوئے کباب‘‘
ایک روز ادھر سے ایک کم سن لڑکا گزرا جونہی شاعر نے یہ مصرعہ پڑھا، وہ لڑکا بول اٹھا۔
کسی بلبل کا دل جلا ہوگا
شاعر نے بھاگ کر اس لڑکے کو سینے سے لگایا۔ یہی لڑکا بڑا ہوکر جگر مرادآبادی کے نام سے مسلم الثبوت استاد بنا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.