شادی کے بعد
غالباً 1909ء کی بات ہے کہ مولوی محمد یحییٰ تنہا وکیل میرٹھ نے مولانا حالی ؔکو اپنی شادی میں پانی پت بلایا۔ شادی کے بعد مولانا حالیؔ اور مولوی محمد اسمٰعیل میرٹھی اور بعض دوسرے بزرگ بیٹھے آپس میں گفتگو کر رہے تھے کہ مولانا محمد اسماعیل میرٹھی نے مسکراتے ہوئے مولوی محمد یحییٰ تنہاؔ سے کہا، ’’اب اپنا تخلص بدل دیں، کیونکہ اب آپ ’تنہا‘ نہیں رہے۔‘‘ اس پر مولانا نے فرمایا، ’’نہیں مولوی صاحب یہ بات نہیں۔۔۔ تنہا تو یہ ابھی ہوئے ہیں۔‘‘ اس پرتمام مجلس مولانا حالیؔ کی جودت طبع پر حیران رہ گئی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.