شاعر اعظم کا استقبال
جوش ملیح آبادی سفر پر جارہے تھے۔ اسٹیشن پہنچے تو ان کی گاڑی چھوٹنے ہی والی تھی۔ مجاز اور دوسرے شعراء انہیں خدا حافظ کہنے کے لئے پہلے سے پلیٹ فارم پر ریلوے بک اسٹال کے سامنے کھڑے ہوئے تھے کہ اچانک جوش صاحب تیزی سے مسکراتے ہوئے گزرگئے۔ اس پر ایک شاعر نے کہا،
’’اتنا عظیم شاعر اگر کسی اور ملک میں ہوتا تو آج اس کے معتقد قطار در قطار اسٹیشن پر اس کو الوداع کہنے کے لئے آتے اور ہر شخص اپنے محبوب شاعر سے مصافحہ کرنے کی سعادت حاصل کرتا۔۔۔‘‘
مجاز نے بات کا ٹتے ہوئے کہا،
’’اور اسی دوران میں شاعر اعظم کی گاڑی دوسرے اسٹیشن تک پہنچ چکی ہوتی۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.