Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک دن مثل پتنگ کاغذی

مرزا غالب

ایک دن مثل پتنگ کاغذی

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    دلچسپ معلومات

    ۱۸۱۲ء

    ایک دن مثل پتنگ کاغذی

    لے کے دل سر رشتۂ آزادگی

    خود بخود کچھ ہم سے کنیانے لگا

    اس قدر بگڑا کے سر کھانے لگا

    میں کہا اے دل ہوائے دلبراں

    بس کہ تیرے حق میں کہتی ہے زباں

    پیچ میں ان کے نہ آنا زینہار

    یہ نہیں ہیں گے کسو کے یار غار

    گورے پنڈے پر نہ کر ان کے نظر

    کھینچ لیتے ہیں یہ ڈورے ڈال کر

    اب تو مل جائے گی تیری ان سے سانٹھ

    لیکن آخر کو پڑے گی ایسی گانٹھ

    سخت مشکل ہوگا سلجھانا تجھے

    قہر ہے دل ان سے الجھانا تجھے

    یہ جو محفل میں بڑھاتے ہیں تجھے

    بھول مت اس پر اڑاتے ہیں تجھے

    ایک دن تجھ کو لڑا دیں گے کہیں

    مفت میں ناحق کٹا دیں گے کہیں

    دل نے سن کر کانپ کر کھا پیچ و تاب

    غوطے میں جا کر دیا کٹ کر جواب

    رشتہ در گرد نم افگندہ دوست

    می برد ہر جا کہ خاطر خواہ اوست

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے