عقل کی گھاس چر گئے ماموں
عقل کی گھاس چر گئے ماموں
ہے یہ چرچا سدھر گئے ماموں
اس بڑھاپے میں تیر یہ مارا
اک حسینہ پہ مر گئے ماموں
بن کے بیٹھے ہیں بھیگی بلی کیوں
کیا ممانی سے ڈر گئے ماموں
ہو گئے بند کھڑکی دروازے
جس گلی سے گزر گئے ماموں
کتنے رستم تھے کتنے طرم خاں
اب نہ جانے کدھر گئے ماموں
ایک مٹی کے ڈھیر کی مانند
دیکھی لڑکی ڈھسر گئے ماموں
مجھ کو بتلا کے منڈی اور نوا
خود ہی چھکے پہ مر گئے ماموں
ایک ہنگامہ ہو گیا واحدؔ
جب بھی چپکے سے گھر گئے ماموں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.