بہت دبلی بہت پتلی حیاتی ہوتی جاتی ہے
بہت دبلی بہت پتلی حیاتی ہوتی جاتی ہے
چپاتی رفتہ رفتہ کاغذاتی ہوتی جاتی ہے
ہمارے گال بھی پچکے ہوئے امرود جیسے ہیں
اور ان کی ناک ہے کہ ناشپاتی ہوتی جاتی ہے
ملی ہے حکمرانی دیس کی جب پارساؤں کو
تو اپنی قوم کیوں پھر وارداتی ہوتی جاتی ہے
بجٹ اس کا خسارے کا اور اپنا بھی خسارے میں
حکومت بھی ہماری ہم جماتی ہوتی جاتی ہے
ہمارے درمیاں بیٹھے ہوئے ہیں افسر اعلیٰ
تبھی تو آج اپنی چوڑی چھاتی ہوتی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.