پہلے کیا کم تھی مصیبت مرے گھر میں کہ اب
ہو گئے ہیں مرے سرتاج غزل گو شاعر
حسب دستور پڑے رہتے ہیں سوچوں میں گم
نہ وہ میرے لیے گھر میں ہیں نہ گھر سے باہر
پہلے بھی کام نہ کرتے تھے وہ گھر کا کوئی
اب تو کچھ اور بھی سستی میں ہوئے ہیں ماہر
زندہ ہوتیں مری اماں تو میں ان سے کہتی
اس سے تو اچھا تھا رکھ لیتیں وہ کوئی نوکر
آمد ہوتی ہے تو یہ حکم دیا جاتا ہے
کوئی کچھ بولا تو ہو جائے گا گھر سے باہر
ایک آفت میں مری جان پھنسی ہے یا رب
بھیج دے میرے لئے اب تو کوئی چارہ گر
کوئی تو ہو جو کہے اے میاں حمادؔ حسنؔ
جاؤ بیوی کو گھما لاؤ کبھی چڑیا گھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.