Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گدھوں کا چیلنج

ہرفن لکھنوی

گدھوں کا چیلنج

ہرفن لکھنوی

MORE BYہرفن لکھنوی

    جو رہبر اقوام سے موسوم گدھے ہیں

    کم بخت وہ پیدائشی مظلوم گدھے ہیں

    آسائش و آرام سے محروم گدھے ہیں

    پبلک کی طرح جتنے بھی معصوم گدھے ہیں

    عزت ہے گدھوں کی نہ ٹھکانہ ہے گدھوں کا

    لیڈر یہی کہتا ہے زمانہ ہے گدھوں کا

    فطرت سگ خوں خوار کی انسان میں آئی

    غیروں سے محبت ہے تو اپنوں سے لڑائی

    خوئے خر مظلوم بشر نے نہیں پائی

    کرتا ہے مسلماں کی مسلمان پٹائی

    مسلم کی طرح کوئی بھی نادان نہیں ہے

    صد شکر کہ خر اک بھی مسلمان نہیں ہے

    ہم گھاس کا شکوہ نہ طلب دال کریں گے

    آواز میں پیدا نیا سر تال کریں گے

    مل جل کے گدھے ظلم کو پامال کریں گے

    انساں کی بقا کے لیے ہڑتال کریں گے

    اے راہبرو چین سے جینے نہیں دیں گے

    انساں کا لہو آپ کو پینے نہیں دیں گے

    لیڈر ہے وہ غنڈوں کو جو سردار بنائے

    انساں کے دماغوں کو شرربار بنائے

    کرسی کے لیے موت کے کردار بنائے

    مرنے کے لیے ایٹمی ہتھیار بنائے

    گولوں سے بھرا ایک بھی صندوق نہیں ہے

    ہاتھوں میں گدھوں کے کوئی بندوق نہیں ہے

    آلات جدل آپ نے ایجاد کئے ہیں

    پیدا بھی نئے طرز کے جلاد کئے ہیں

    کچھ جیل سے قزاق بھی آزاد کئے ہیں

    ویران مکاں شہر بھی برباد کئے ہیں

    پاؤں کسی لیڈر کا نہ دیں گے گدھے جمنے

    جس روز سیاست میں قدم رکھ دیا ہم نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے