ہمارے ساتھ والے گھر میں لگتا ہے دوالی ہے
در و دیوار پر ہے رنگ و آرائش مثالی ہے
لگا ہے باغباں بھی رات دن اس کی سجاوٹ میں
نئے پودے لگے مہکی ہوئی پھولوں کی ڈالی ہے
ہے مہمانوں سے رونق کس قدر ان کے یہاں دیکھو
یہ خالہ ہیں وہ خالو ہیں یہ سالا ہے وہ سالی ہے
کوئی گھر میں ہی گھنٹوں سے لگی ہے آج میک اپ میں
تو کوئی پارلر میں دوپہر سے یرغمالی ہے
عزیز و رشتہ دار آئے ہوئے ہیں دور سے سارے
سمندر پار کر کے ساس بھی آنے ہی والی ہے
بہت مسرور و شاداں ہے ادھر جس پر نظر ڈالو
چمک آنکھوں میں سب کے اور سب گالوں پہ لالی ہے
امرجنسی میں لیڈی ڈاکٹر اور نرس حاضر ہیں
کھڑی ہے ایمبولنس جس پر لگا پرچم ہلالی ہے
کچن سے آ رہی ہے اشتہا آمیز جو خوشبو
ابھی تھالوں میں باورچی نے بریانی نکالی ہے
ہمیں دعوت نہیں بھیجی مگر کھانا تو بھیجیں گے
سو ہم نے بھی ادھر اپنی رکابی دھو کے ڈالی ہے
مگر یہ ماجرا کیا ہے جو پوچھا ہم نے بیگم سے
تو بولیں جھینپ کر وہ بات کیا اس میں نرالی ہے
چھلانگیں مارتی پھرتی تھی جو کل تک محلے میں
کہا کرتے تھے تم لگتا ہے یہ شیطاں کی سالی ہے
بڑے ناز و نعم سے جس کو پالا ہے پڑوسن نے
اسی نٹ کھٹ سی بلی کے ولادت ہونے والی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.