Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جشن مسرت

شوکت جمال

جشن مسرت

شوکت جمال

MORE BYشوکت جمال

    ہمارے ساتھ والے گھر میں لگتا ہے دوالی ہے

    در و دیوار پر ہے رنگ و آرائش مثالی ہے

    لگا ہے باغباں بھی رات دن اس کی سجاوٹ میں

    نئے پودے لگے مہکی ہوئی پھولوں کی ڈالی ہے

    ہے مہمانوں سے رونق کس قدر ان کے یہاں دیکھو

    یہ خالہ ہیں وہ خالو ہیں یہ سالا ہے وہ سالی ہے

    کوئی گھر میں ہی گھنٹوں سے لگی ہے آج میک اپ میں

    تو کوئی پارلر میں دوپہر سے یرغمالی ہے

    عزیز و رشتہ دار آئے ہوئے ہیں دور سے سارے

    سمندر پار کر کے ساس بھی آنے ہی والی ہے

    بہت مسرور و شاداں ہے ادھر جس پر نظر ڈالو

    چمک آنکھوں میں سب کے اور سب گالوں پہ لالی ہے

    امرجنسی میں لیڈی ڈاکٹر اور نرس حاضر ہیں

    کھڑی ہے ایمبولنس جس پر لگا پرچم ہلالی ہے

    کچن سے آ رہی ہے اشتہا آمیز جو خوشبو

    ابھی تھالوں میں باورچی نے بریانی نکالی ہے

    ہمیں دعوت نہیں بھیجی مگر کھانا تو بھیجیں گے

    سو ہم نے بھی ادھر اپنی رکابی دھو کے ڈالی ہے

    مگر یہ ماجرا کیا ہے جو پوچھا ہم نے بیگم سے

    تو بولیں جھینپ کر وہ بات کیا اس میں نرالی ہے

    چھلانگیں مارتی پھرتی تھی جو کل تک محلے میں

    کہا کرتے تھے تم لگتا ہے یہ شیطاں کی سالی ہے

    بڑے ناز و نعم سے جس کو پالا ہے پڑوسن نے

    اسی نٹ کھٹ سی بلی کے ولادت ہونے والی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے