کیسے دیکھوں میں یار کی صورت
جا رہا ہے وہ کار کی صورت
مجھ کو دیکھا تو یار سہم گیا
گویا دیکھی بخار کی صورت
فصل گل میں چلے گا ساغر مے
ہو گئی گر ادھار کی صورت
ان کو مشہور کر رہا ہوں میں
ظلم کے اشتہار کی صورت
عشق ہے آج کل قمار صفت
حسن ہے بیوپار کی صورت
ہجر میں مر رہا ہوں میں اے جاں
آؤ ارجنٹ تار کی صورت
فوٹو لق لقؔ کا دیکھ کر بولے
دیکھیے تو چمار کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.