مدد سے جن کی میں بحران سے نکل آیا
مدد سے جن کی میں بحران سے نکل آیا
وہ کام پھر انہیں ارکان سے نکل آیا
جو اہلیہ سے مجھے بحث میں شکست ہوئی
تو میں گلی میں بڑی شان سے نکل آیا
پھر اس کے بعد تھا ہوٹل کا منیجر اور میں
جو ایک بال مرے نان سے نکل آیا
بس ایک چھوٹی سی فائل پہ دستخط کے عوض
پجارو لے کے وہ مہران سے نکل آیا
جو پے بہ پے لگے فرمائشوں کے انجکشن
میں تیرے عشق کے ہیجان سے نکل آیا
وہ کام جس کے لیے خستہ و خراب ہوئے
کسی کے غمزہ و مسکان سے نکل آیا
بتائے جانے لگے ریٹ جب کروڑوں میں
مکان عالم امکان سے نکل آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.