گھر دامادی کر کے میں نے خود کو لیا جنجال میں ڈال
میں سمجھا تھا عیش کروں گا لیکن جینا ہوا محال
نوکر ہوں داماد نہیں ہوں کرتا ہوں گھر کے سب کام
تھکن سے حال خراب ہے میرا پیلا ہو گیا ماں کا لال
ساس مجھے جب سب کے سامنے موا نکھٹو کہتی ہے
تب میرا دل کہتا ہے جا اس کے گلے میں پھندا ڈال
جب بھی اس کے سامنے جاؤں ناک اور بھنویں چڑھاتی ہے
مجھ سے بس اتنا کہتی ہے جا اور جا کر دال ابال
ذرا سی بھی غلطی کر دوں تو موقع اسے مل جاتا ہے
مار کے چانٹا کر دیتی ہے گال مرا وہ لال گلال
اس کی باتوں سے جلتا ہے دل اور مجھ سے کہتا ہے
اس دفعہ اسے کھانا دے تو اس میں تھوڑا کچلا ڈال
ڈال تو دوں میں کچلا لیکن پولس مجھے نہیں چھوڑے گی
جج بھی بس اتنا ہی کہے گا پکڑا کیوں گیا میرے لال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.