Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شیرینیٔ رس دار

کلیم چغتائی

شیرینیٔ رس دار

کلیم چغتائی

MORE BYکلیم چغتائی

    شیریں ہے رسیلی ہے مزے دار بہت ہے

    ہر فرد اسے کھانے کو تیار بہت ہے

    خوش رنگ ہے خوش رو ہے یہ خوش خلق ہے لا ریب

    جو کھائے اسے لطف سے سرشار بہت ہے

    ہے ساخت میں پیچیدہ مگر اصل میں سیدھی

    فطرت کی بھلی طبع میں ہموار بہت ہے

    سادہ سی ہے صورت تو دمکتی ہوئی رنگت

    اس کے لیے بس اتنا ہی سنگھار بہت ہے

    کھاتے ہی حلاوت کا دہن میں ہو بسیرا

    اس کے لیے تھوڑی سی ہی مقدار بہت ہے

    گونا گوں ہیں اوصاف جنہیں مانتے ہیں سب

    بس وہ نہیں شامل جنہیں پندار بہت ہے

    جو فرد اسے دیکھتے ہی چیں بہ جبیں ہو

    ظاہر ہے کہ جینے سے وہ بیزار بہت ہے

    کچھ تو اسے حلوائی کی دکان پہ کھائیں

    کچھ کو یہ عمل کرتے ہوئے عار بہت ہے

    کیا غم ہے جو شاپر پہ ہے سرکار کی بندش

    حلوائی کی تحویل میں اخبار بہت ہے

    یہ یاد رکھیں کھانے میں رکھنا ہے توازن

    جو بھولا وہ امراض سے دو چار بہت ہے

    امراض کو ہرگز نہ وفادار بنائیں

    ورنہ یہ رہ زندگی پر خار بہت ہے

    گو اب تو تعارف کی ضرورت نہیں چنداں

    ہے نام جلیبی اگر اصرار بہت ہے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے