پوچھ گچھ حشر میں ہونے لگی دیوانوں کی
پوچھ گچھ حشر میں ہونے لگی دیوانوں کی
ٹولیاں آنے لگیں چاک گریبانوں کی
حشر میں چاہنے والوں سے ہے اس کی تاکید
لیک لگ جائے علیحدہ مرے دیوانوں کی
ایرے غیرے نہ کہیں حشر میں تم کو لپٹیں
ایک فہرست بنا لیجئے دیوانوں کی
دور آزادی ہے جلدی سے پلا دے ساقی
بھٹیاں بند ہوئی جاتی ہیں مے خانوں کی
اب تو اے شمع کلیجہ ہوا ٹھنڈا تیرا
خاک جل جل کے ہوئی بزم میں پروانوں کی
اپنے وحشی کو جو دیکھا تو کہا درباں سے
لانا فہرست کہاں ہے مرے دیوانوں کی
بے دھڑک گھر میں ترے غیر چلے آتے ہیں
آنکھیں کیا پھوٹ گئی ہیں ترے دربانوں کی
وصل کی ناؤ لگاؤں تو کنارے سے لگیں
کشتیاں ڈوب رہی ہیں مرے ارمانوں کی
بومؔ صاحب پہ جو آبادی میں پڑتی ہے لتاڑ
راہ لے لیتے ہیں سیدھی وہ بیابانوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.