Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر کا لخت جگر

شوکت جمال

شاعر کا لخت جگر

شوکت جمال

MORE BYشوکت جمال

    میرے گھر میں تو جو اے نور نظر پیدا ہوا

    خوش نصیبی ہے تری شاعر کے گھر پیدا ہوا

    تیری بہنیں اور بھائی سب کے سب ہیں نابکار

    ایک لشکر گو کہ تجھ سے پیشتر پیدا ہوا

    ذوق شعر و شاعری بالکل کسی میں بھی نہیں

    ان میں سے ہر ایک بس جیسے صفر پیدا ہوا

    باپ کے نقش قدم پر تو چلے گا ہے یقیں

    میرے جیسا دیدہ ور بار دگر پیدا ہوا

    لوگ تیری شاعری سن کر کہیں گے برملا

    میرؔ پھر پیدا ہوا ہے پھر جگرؔ پیدا ہوا

    چاہتے تو تھے مرے اغیار تو پیدا نہ ہو

    پھر بھی یہ ہمت ہے تیری تو اگر پیدا ہوا

    میں بڑا حیران تھا اور سوچتا تھا بار بار

    کس طرح یہ صاحب علم و ہنر پیدا ہوا

    آخرش عقدہ یہ کھولا ماں نے تیری ایک دن

    کیا جتن کرنے پہ یہ جان پدر پیدا ہوا

    پی گئی تھی گھول کر آزادؔ کی آب حیات

    تب کہیں گھر میں مرے تجھ سا پسر پیدا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے