Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی دل ہی میں رہی

شوکت جمال

دل کی دل ہی میں رہی

شوکت جمال

MORE BYشوکت جمال

    لے کے وہ آئی ہوئی تھیں اپنے شوہر سے طلاق

    چاہتی تھیں اہلیہ کو میں بھی دوں داغ فراق

    ساتھ اپنے لائی تھیں وہ چھ عدد بچوں کو بھی

    اور کہتی تھیں کہ کر دو اپنے چھ بچوں کو عاق

    کوٹھیاں کاریں کئی اور بینک بیلنس بے حساب

    شہر میں تھا ہر جگہ مشہور ان کا طمطراق

    سر کڑاہی میں ہو جیسے گھی میں پانچوں انگلیاں

    تھا پروپوزل ہی ایسا کیوں نہ بڑھتا اشتیاق

    منہ میں پانی آ گیا میرے یہ سب کچھ دیکھ کر

    ذکر بیگم سے کیا میں نے پھر از راہ مذاق

    بر سبیل تذکرہ ہی بات ان سے چھیڑ دی

    تاکہ کچھ ایسا لگے جیسے ہو بس اک اتفاق

    ذکر کرنا تھا کہ وہ آپے سے باہر ہو گئیں

    آ گیا فوراً سمجھ میں اس کہانی کا سیاق

    وہ جلال آیا انہیں کہ الامان و الحفیظ

    منہ بھی ان کا پھیل کر ایسا ہوا جیسے طباق

    قدر تھی لازم مرے جذبات کی ان پر مگر

    اس تکلف کو انہوں نے رکھ دیا بالائے طاق

    پھر مری درگت بنی ایسی کہ کچھ مت پوچھیے

    ہڈیوں سے آ رہی تھی یہ صدا تڑ تڑ تڑاق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے