کمسنی اور شباب کا عالم
کمسنی اور شباب کا عالم
ہے بڑھاپے میں خواب کا عالم
پائخانہ میں دیکھ لیتا ہوں
روز اس بے حجاب کا عالم
مست آنکھیں تھیں چال متوالی
بے پیے اور شراب کا عالم
وصل کی شب رہے گی برسوں یاد
اور اس بے حجاب کا عالم
ایک بوسہ پہ سینکڑوں جوتے
یہ جواب الجواب کا عالم
وصل کی شب میں کیا کروں تدبیر
ہے عجب پیچ و تاب کا عالم
اس طرف تو ہے کمسنی اس کی
اس طرف ہے شباب کا عالم
اپنے اشکوں میں بہہ رہا ہوں میں
اف یہ چشم پر آب کا عالم
ایسی پیری سے لاکھ بہتر تھا
ٹوٹا پھوٹا شباب کا عالم
نہ گنو بوسہ وصل کی شب میں
آج ہے بے حساب کا عالم
ہے دعا بومؔ کی ہزاروں سال
رہے تم پر شباب کا عالم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.