ادھر تم پر جو آیا میری جان جاں شباب آدھا
ادھر تم پر جو آیا میری جان جاں شباب آدھا
تڑپ اٹھا ادھر میرا دل خانہ خراب آدھا
ابھی میں اس کے جلوؤں سے ہوا تھا فیضیاب آدھا
کہ ظالم نے اٹھا کر پھر گرایا ہے نقاب آدھا
دل وحشی مرا دو حسن کے پیکر میں الجھا ہے
مکمل اک جواں ہے دوسری پر ہے شباب آدھا
ہر اک ننگا نظر آئے گا اک دن دیکھنا تم بھی
ابھی دنیائے فیشن میں ہے آیا انقلاب آدھا
نوازش اس نے مجھ کو گھر بلا کر اس طرح سے کی
کبھی روٹی ملی آدھی کبھی کھایا کباب آدھا
وصال ہجر میں اس کے یہ لذت میں نے پائی ہے
کہ جیسے کوئی پھل ہو آدھا اچھا اور خراب آدھا
ہوا آخر جہاں سے گول آج استاد واحدؔ بھی
چلو اچھا ہوا سر سے ٹلا یارو عذاب آدھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.