Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آغشتہ خون دل سے سخن تھے زبان پر

میر تقی میر

آغشتہ خون دل سے سخن تھے زبان پر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    آغشتہ خون دل سے سخن تھے زبان پر

    رکھے نہ تم نے کان ٹک اس داستان پر

    کچھ ہو رہے گا عشق و ہوس میں بھی امتیاز

    آیا ہے اب مزاج ترا امتحان پر

    یہ دلبری کے فن و فریب اتنی عمر میں

    جھنجھلاہٹ اب تو آوے ہے اس کے سیان پر

    محتاج کر خدا نہ نکالے کہ جوں ہلال

    تشہیر کون شہر میں ہو پارہ نان پر

    دیکھا نہ ہم نے چھوٹ میں یاقوت کی کبھو

    تھا جو سماں لبوں کے ترے رنگ پان پر

    کیا رہروان راہ محبت ہیں طرفہ لوگ

    اغماض کرتے جاتے ہیں جی کے زیان پر

    پہنچا نہ اس کی داد کو مجلس میں کوئی رات

    مارا بہت پتنگ نے سر شمع دان پر

    یہ چشم شوق طرفہ جگہ ہے دکھاؤ کی

    ٹھہرو بقدر یک مژہ تم اس مکان پر

    بزاز کے کو دیکھ کے خرقے بہت پھٹے

    بیٹھا وہ اس قماش سے آ کر دکان پر

    موزوں کرو کچھ اور بھی شاید کہ میرؔ جی

    رہ جائے کوئی بات کسو کی زبان پر

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0805

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے