Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں میں اب کے کام آئی نہ کچھ تدبیر بھی آخر

میر تقی میر

جنوں میں اب کے کام آئی نہ کچھ تدبیر بھی آخر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جنوں میں اب کے کام آئی نہ کچھ تدبیر بھی آخر

    گئی کل ٹوٹ میرے پاؤں کی زنجیر بھی آخر

    اگر ساکت ہیں ہم حیرت سے پر ہیں دیکھنے قابل

    کہ اک عالم رکھے ہے عالم تصویر بھی آخر

    یکایک یوں نہیں ہوتے ہیں پیارے جان کے لاگو

    کبھو آدم ہی سے ہو جاتی ہے تقصیر بھی آخر

    کلیجہ چھن گیا پر جان سختی کش بدن میں ہے

    ہوئے اس شوخ کے ترکش کے سارے تیر بھی آخر

    نہ دیکھی ایک واشد اپنے دل کی اس گلستاں میں

    کھلے پائے ہزاروں غنچۂ دلگیر بھی آخر

    سروکار آہ کب تک خامہ و کاغذ سے یوں رکھیے

    رکھے ہے انتہا احوال کی تحریر بھی آخر

    پھرے ہے باؤلا سا پیچھے ان شہری غزالوں کے

    بیاباں مرگ ہوگا اس چلن سے میرؔ بھی آخر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0814

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے