Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا پوچھو ہو کیا کہیے میاں دل نے بھی کیا کام کیا

میر تقی میر

کیا پوچھو ہو کیا کہیے میاں دل نے بھی کیا کام کیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کیا پوچھو ہو کیا کہیے میاں دل نے بھی کیا کام کیا

    عشق کیا ناکام رہا آخر کو کام تمام کیا

    عجز کیا سو اس مفسد نے قدر ہماری یہ کچھ کی

    تیوری چڑھائی غصہ کیا جب ہم نے جھک کے سلام کیا

    کہنے کی بھی لکھنے کی بھی ہم تو قسم کھا بیٹھے تھے

    آخر دل کی بیتابی سے خط بھیجا پیغام کیا

    عشق کی تہمت جب نہ ہوئی تھی کاہے کو شہرت ایسی تھی

    شہر میں اب رسوا ہیں یعنی بدنامی سے کام کیا

    ریگستاں میں جا کے رہیں یا سنگستاں میں ہم جوگی

    رات ہوئی جس جاگہ ہم کو ہم نے وہیں بسرام کیا

    خط و کتابت لکھنا اس کو ترک کیا تھا اس ہی لیے

    حرف و سخن سے ٹپکا لوہو اب جو کچھ ارقام کیا

    تلخ اس کا تو شہد و شکر ہے ذوق میں ہم ناکاموں کے

    لوگوں میں لیکن پوچ کہا یہ لطف بے ہنگام کیا

    جیسے کوئی جہاں سے جاوے رخصت اس حسرت سے ہوئے

    اس کوچے سے نکل کر ہم نے رو بقفا ہر گام کیا

    میرؔ جو ان نے منہ کو ادھر کر ہم سے کوئی بات کہی

    لطف کیا احسان کیا انعام کیا اکرام کیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1542

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے