Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلبل کا شور سن کے نہ مجھ سے رہا گیا

میر تقی میر

بلبل کا شور سن کے نہ مجھ سے رہا گیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    بلبل کا شور سن کے نہ مجھ سے رہا گیا

    میں بے دماغ باغ سے اٹھ کر چلا گیا

    لوگوں نے پائی راکھ کی ڈھیری مری جگہ

    اک شعلہ میرے دل سے اٹھا تھا چلا گیا

    چہرے پہ بال بکھرے رہے سب شب وصال

    یعنی کہ بے مروتی سے منہ چھپا گیا

    چلنا ہوا تو قافلۂ روزگار سے

    میں جوں صدا جرس کی اکیلا جدا گیا

    کیا بات رہ گئی ہے مرے اشتیاق سے

    رقعے کے لکھتے لکھتے ترسل لکھا گیا

    سب زخم صدر ان نے نمک بند خود کیے

    صحبت جو بگڑی اپنے میں سارا مزہ گیا

    سارے حواس میرے پریشاں ہیں عشق میں

    اس راہ میں یہ قافلہ سارا لٹا گیا

    بادل گرج گرج کے سناتا ہے یعنی یاں

    نوبت سے اپنی ہر کوئی نوبت بجا گیا

    وے محو ناز ہی رہے آئے نہ اس طرف

    میں منتظر تو جی سے گیا ان کا کیا گیا

    دل دے کے جان میرؔ نے پایان کار دی

    یہ سادہ لوح طرح نئی دل لگا گیا

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1796

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے