Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدت پائے چنار رہے ہیں مدت گلخن تابی کی

میر تقی میر

مدت پائے چنار رہے ہیں مدت گلخن تابی کی

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مدت پائے چنار رہے ہیں مدت گلخن تابی کی

    برسوں ہوئے ہیں گھر سے نکلے عشق نے خانہ خرابی کی

    مشق نوشتن جن کی رسا ہے وے بھی چپ ہیں حیرت سے

    نقل کروں میں خوبیٔ خط کیا اس کے چہرے کتابی کی

    وہ نہیں سنتا سچی بھی میری تین میں میں ہوں نہ تیرہ میں

    گنتی میں کچھ ہوں تو میری قدر ہو حرف حسابی کی

    دیر جوانی کچھ رہتی تو اس کی جفا کا اٹھتا مزہ

    عمر نے میری گزر جانے میں ہائے دریغ شتابی کی

    جام گلوں کے خزاں میں نگوں ہیں نکہت خوش بھی چمن سے گئی

    مے شاید کہ تمام ہوئی ہے ہر غنچے کی گلابی کی

    جیتے جاگتے اب تک تو ہیں لیکن جیسے مردہ ہیں

    یعنی بے دم سست بہت ہیں حسرت سے بے خوابی کی

    اچھی ہی ہے یہ جنس وفا یاں لیک نہ پائی ہم نے کہیں

    داغ ہوئی ہے جان ہماری اس شے کی نایابی کی

    جیب و دامن تر رہتے ہیں آٹھ پہر کے رونے سے

    قدر نہیں ہے ہم کو ہرگز اپنے جامۂ آبی کی

    ننگ خلق کیا ہے ہم کو آخر دست خالی نے

    عالم میں اسباب کے ہے کیا شورش بے اسبابی کی

    عشق میرؔ کسو سے اتنا اب تک ظاہر ہم پہ نہ تھا

    حرف یار جو منہ سے نکلا ان نے بلا بیتابی کی

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1896

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے