عجب شان شاہ امم دیکھتے ہیں
عجب شان شاہ امم دیکھتے ہیں
ملائک کو بھی سر بہ خم دیکھتے ہیں
وہ مہمان یزداں کہ فرط ادب سے
فلک کو بھی زیر قدم دیکھتے ہیں
جلال و جمال خدا کے نظارے
تری ذات اقدس میں ہم دیکھتے ہیں
زمیں سے فلک تک بشر سے ملک تک
رواں بحر فیض و کرم دیکھتے ہیں
وہ ہوں عرش و کرسی کہ لوح و قلم ہوں
جمال نبی ان میں ہم دیکھتے ہیں
پیمبر ہیں سب رونق بزم لیکن
انہیں سب میں ہم محتشم دیکھتے ہیں
مہ و مہر و انجم بتائیں خدارا
کہ اب کیا وہ شان حرم دیکھتے ہیں
سہارا وہ دیتے ہیں طوفان غم میں
جہاں ڈگمگاتے قدم دیکھتے ہیں
نہ جانیں ہوئیں ہم سے کیا کیا خطائیں
ادھر آج کل آپ کم دیکھتے ہیں
شہیدان دین نبی کا یہ رتبہ
کہ دیدار حق دم بدم دیکھتے ہیں
چلے ہم مدینے کو یوں والہانہ
خوشی دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں
غم مصطفیٰ میں یہ روتی ہیں اتنا
کہ آنکھوں میں اکثر ورم دیکھتے ہیں
پہنچ کر رہیں گے مدینے میں محویؔ
یہ دم خم ابھی دل میں ہم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.