ہے رحمت عالم کی سرکار مدینے میں
ہے رحمت عالم کی سرکار مدینے میں
بلوا لے جسے چاہے سو بار مدینے میں
جو حال ہے باطن کا ہو جاتا ہے سب ظاہر
بن جاتا ہے ہر چہرہ اخبار مدینے میں
ہونٹوں نے جسارت کی کچھ بولیں وہاں لیکن
الفاظ نہ ہو پائے بیدار مدینے میں
دربار رسالت میں عقدہ یہ کھلا مجھ پر
جذبوں کی صداقت ہے معیار مدینے میں
دیوانہ ہی پہنچا ہے دیوانہ ہی پہنچے گا
پہنچا ہے نہ پہنچے گا ہشیار مدینے میں
سرکار کے ہاتھوں سے ملتی ہے دوا اس کو
ہوتا ہے اگر کوئی بیمار مدینے میں
مدت سے تمنا تھی حال اپنا سنانے کی
اشکوں سے کیا لیکن اظہار مدینے میں
اس آس پہ لوٹ آیا میں نور کی وادی سے
بلوائیں گے پھر مجھ کو سرکار مدینے میں
اللہ کی رحمت سے آقا کی عنایت سے
تنویرؔ ہوئے ہم بھی سرشار مدینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.