Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسدس در نعت سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم

میر تقی میر

مسدس در نعت سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جرم کی کھو شرمگینی یا رسول

    اور خاطر کی حزینی یا رسول

    کھینچوں ہوں نقصان دینی یا رسول

    تیری رحمت ہے یقینی یا رسول

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    لطف تیرا عام ہے کر مرحمت

    ہے کرم سے تیرے چشم مکرمت

    مجرم عاجز ہوں کر ٹک تقویت

    تو ہے صاحب تجھ سے ہے یہ مسئلت

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    کیا سیہ کاری نے منھ کالا کیا

    بات کرنے کا نہیں کچھ منھ رہا

    رحم کر خاک مذلت سے اٹھا

    میرے عفو جرم کی تخصیص کیا

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    اب ٹھہرتا ٹک نہیں پاے ثبات

    دستگیری کر کہ پاؤں میں نجات

    جرم کیا ہیں میری کتنی مشکلات

    ہے کفایت ایک تیری التفات

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    دہر زیر سایۂ لطف عمیم

    خلق سب وابستۂ خلق عظیم

    تجھ سے جویاے کرم عاصم اثیم

    سخت حاجت مند ہیں ہم تو کریم

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    (۶)

    ہو رہے ہیں ہم جو دوزخ کے حطب

    سر پہ یہ اعمال لائے ہیں غضب

    رکھتے ہیں چشم عنایت تجھ سے سب

    تجھ سوا کس سے کہیں احوال اب

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    نیک و بد تیرے ثناخوان ہمم

    لطف تیرا آرزوبخش امم

    ملتفت ہو تو تو کاہے کا ہے غم

    تو رحیم اور مستحق رحم ہم

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    روؤں ہوں شرم گنہ سے زار زار

    بے عنایت کچھ نہیں اسلوب کار

    دل کو جب ہوتا ہے آکر اضطرار

    زیر لب کہتا ہوں یہ میں بار بار

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    سبز برپا ہوگا جب تیرا نشاں

    آفتاب حشر میں بہر اماں

    ہووے گی انواع خلقت جمع واں

    کیوں نہ ہو سائے میں اس کے دوجہاں

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    روسیاہی جرم سے ہے بیشتر

    روسفیدوں میں خجل مجھ کو نہ کر

    ایک کیا آنکھیں ہیں میری ہی ادھر

    تجھ سے راجی بے بصر اہل نظر

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    کچھ بھی جو ہیں واقف راز و نیاز

    عام تجھ انعام پر کر چشم باز

    شعر یہ مشہور سب وے دل گداز

    پڑھتے ہیں جاے دعا بعد از نماز

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    جب تلک تاثیر کا تھا کچھ گماں

    گہ قرآں خواں میرؔ تھے گہ سبحہ خواں

    وقت یکساں تو نہیں اے دوستاں

    اب یہی ہے ہر زماں ورد زباں

    رحمۃ للعالمینی یا رسول

    ہم شفیع المذنبینی یا رسول

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-miir-Vol 2

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے