ساقی ہو عطا ساغر صہبائے مدینہ
ساقی ہو عطا ساغر صہبائے مدینہ
پیاسی ہے مری روح تمنائے مدینہ
بہلائیں گے واعظ نہ مجھے خواب جناں کے
سر میں ہے سمایا مرے سودائے مدینہ
پل بھر میں شفا دیتے ہیں جو جاں بلبوں کو
اے چارہ گرو وہ ہیں مسیحائے مدینہ
دل رہ گزر ظلمت دنیا نہ بنے گا
روشن ہو اگر شمع تمنائے مدینہ
جنت کا تجھے راستہ میں سیدھا بتاؤں
زاہد ہو دل و جان سے شیدائے مدینہ
یارب یہ مرے جذبۂ صادق میں اثر ہو
آنکھیں جو کروں بند نظر آئے مدینہ
ہر گوشۂ دنیا میں ہیں تاروں کی طرح ہم
اخترؔ ہے یہی جلوۂ زیبائے مدینہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.